بولان مائننگ انٹرپرائزز

بولان مائننگ انٹرپرائزز

بولان مائننگ انٹرپرائزز (بی ایم ای) حکومت بلوچستان اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے ، جس میں دونوں کی کاروباری شراکت 50 فیصد ہے۔ بی ایم ای کے مشترکہ منصوبے کا آغاز 1 جون 1974 کو ہوا جب دونوں کے مابین اگلے 30 سال تک خضدار کے قریب گنگا میں بیرائٹ کے اور بلوچستان بھرمیں دیگر معدنیات کےذخائر کی کا ن کنی ، پسائی اور تجارت کے لئے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ اس معاہدے کے تحت پی پی ایل کو آپریٹر کے طور پر نامزد کیا گیا تھا ۔ اس معاہدے کی جون 2004 میں مزید تین دہائیوں کے لئے تجدید کردی گئی۔

حکومتِ پاکستان نے خضدار کے قریب گنگا میں واقع بیرائیٹس کے ذخائرکی کان کنی کے لئے 316 ایکڑ پر محیط لیز بی ایم ای کو 1974 میں دی۔ جس میں اس وقت اصل تصدیق شدہ ذخائر 1․28 ملین ٹن تھے ، 40.1 ملین ٹن کے ذخائر کا اشارہ کیا گیا ہے۔ لیز کے علاقے میں ہونے والی حالیہ کھدائی کے نتیجے میں 40 ملین ٹن سے زیادہ کے ممکنہ ذخائر کی نشاندہی ہوئی ہے۔ یہ لیز 2033 تک قابلِ عمل ہے۔

بی ایم ای بیرایٹ کی پسائی کے لئے دو ملین امریکی پٹرولئیم انسٹی ٹیوٹ کی خصوصیات کے مطابق چلاتی(آپریٹ کرتی) ہےجس کی سالانہ پیداوار کی گنجائش ، 70000 - 80000 میٹرک ہے ۔ بڑھتی ہوئی مقامی اور برآمدی طلب کے بی ایم ای نے تیسری پیسنے کی چکی کی تنصیب مکمل کرکے اس سے پیداوار کا آغار کردیا ہے جس سے پیسنے کی گنجائش 135000 - 150000 میٹرک ٹن تک بڑھ جائے گی۔

سالہا سال سے بی ایم ای نے پاکستان میں تیل اور گیس کی تلاش کی صنعت کی بیرائٹس کی ضرورت کے تقریبا 90 فیصد کو پورا کیا ہے۔ پی پی ایل کے علاوہ ، بیرائٹس کے بڑے خریداروں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ ، پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ ، ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ ، سکومی آئل ٹولز (جو پہلے کے ایم سی آئل ٹولز کے طور پر جانا جاتا تھا) ، ایم-آئ سواکو (پاکستان) اور بیکر ہیوز انکارپوریٹڈ ہیں۔ بی ایم ای بین الاقوامی منڈی میں بیریٹ پاؤڈر اور گانٹھ / ایسک کی برآمد بھی کررہی ہے ، جس میں بنیادی طور پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک شامل ہیں۔ اس برآمد کے ذریعےملک کے لئے زرمبادلہ کی بچت ہوتی ہے۔

میں دلبند میں 13660 ایکڑ رقبے پر خام لوہے کی کان کنی کے لئے حکومتِ بلوچستان نے بی ایم ای کو لیزدی۔ 2002

بی ایم ای نے فروخت و خریداری کے معاہدے کے تحت 2003 اور 2004 کے دوران دلبند سے پاکستان اسٹیل ملز کو خام لوہے کی فراہمی کی۔ تاہم ،خام لوہے میں آئرن (ٹی ایف ای) کے موادکی کمی اور سلکا اور ایلومینا کی زیادتی کی وجہ سے سپلائی بند کردی گئی تھی۔ بی ایم ای نے لیب اسکیل پر دلبند کے خام لوہے کو بہتر بنانے( اپ گریڈیشن کے لئے ) ایک تحقیقی منصوبہ شروع کیا۔ تاہم ، اپ گریڈیشن کے نتائج کے تحت اس میں کوئی خاصی بہتری نہیں دکھائی دی ۔ مستقبل کے لائحہ عمل اور دلبند کے خام لوہے کے متبادل استعمال کی تلاش کی جارہی ہے۔

بی ایم ای کے پاس نوکندی کے شمال مغرب میں لوہے کی کانوں کی کان کنی کے لئے دو لائسنس بھی موجود ہیں ، جو مارچ 2027 تک قابلِ عمل ہیں۔ تاہم ، کانوں کی لیز پر طویل قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے کان کنی کی سرگرمیاں معطل رہیں۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے اکتوبر 2018 میں ایم ایل (5) کے لئے بی ایم ای کے حق میں فیصلے کے بعد ، بی ایم ای نے علاقے میں مقامی فرم / ٹھیکیدار کے ذریعے خام لوہے کی تلاش وپیداوار کے لئے ابتدائی کان کنی کی سرگرمیاں شروع کردیں ۔خام لوہے کے گانٹھوں کی پہلی تجارتی فروخت جون 2020 میں شروع ہوئی۔

بی ایم ای نے ایم ایل (4) میں قانونی چارہ جوئی سے پاک علاقہ میں خام لوہے کی تلاش وپیداوار کے نئے امکانات کی نشاندہی کے لئے مرحلہ وار وار تلاش کی سرگرمیاں بھی شروع کیں۔ پہلے مرحلے (فیز 1 )میں2017-2018 کے دوران 640 میٹر دریافتی کھدائی کی گئی۔ دوسرے مرحلے( فیز 2 )میں ، 2020-2021 کے دوران مزید جیو فزیکل تحقیقات اور 2000 میٹر کی دریافتی کھدائی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

خضدار کے مغرب میں 9350763 ایکڑ رقبے پر محیط سیسے اور زنک کی کان کنی کے لئے ایک دریافتی لائسنس مارچ 2008 میں بی ایم ای کو دیا گیا تھا۔ اس ضمن میں بی ایم ای نے جرمنی کے ڈی ایم ٹی ،جی ایم بی ایچ نامی متعبر ادارے کو بطور مشیر بیریٹ - لیڈ زنک ذخائر کی تلاش اور پیداوار کے لئے ایک فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنےکے لئے مقرر کیا ۔ ڈی ایم ٹی (مشیر) کی نگرانی میں ، ابتدائی طور پر 2100 میٹر دریافتی ڈائمنڈ کورکھدائی کی گئی جس نے لیز والے علاقے میں سیسے اور زنک کی موجودگی کو یقینی بقرار دیا۔ خام معدینات کے معیار کو معلوم کرنے کے لئے تقریبا 1018 ڈرل کور نمونے تیار کیے گئے اور کیمیاوی طور پر اس کا تجزیہ کیا گیا ۔ مثبت نتائج کی بنیاد پر ، ڈی ایم ٹی نے ' خام معدنیات کے ذخائر کی جانچ کرنے والی مشترکہ ریسورس کمیٹی کے جائزے کے لئے مزید 27 مختلف مقامات پر تقریبا 10000 10،000 میٹر (± 10٪) ریسورس کھدائی کی تجویز پیش کی۔ اس حوالے سے ،ایک معاہدے کے تحت میسرز۔ انٹرڈرل پیئٹی لمیٹڈ ، آسٹریلیا نے کھدائی کی۔ کھدائی کے اعداد و شمار کو یکجا کرلیا گیا ہے اور خام دھاتوں کے معیار کا پتہ لگانے کے لئے تقریبا 3،000 ڈرل کور نمونوں کا کیمیائی تجزیہ کیا جا چکا ہے۔
تشخیص کی بنیاد پر ، ڈی ایم ٹی نے ایک فزیبلٹی رپورٹ پیش کی ہے ، جس سے ذخیرے کی تجارتی پیداوار کے نتیجے میں معاشی فوائد کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ فی الحال صنعت کے بہترین اصولوں کے مطابق خام معدئیات کی پروسیسنگ کی سہولیات کی تنصیب اور مائن ڈویلپمنٹ کے لئےبولی منگوانے کا عمل شروع کرنے کے منصوبے تیار کئے جارہے ہیں۔ تجارتی پیداوار 2022 -2023 تک متوقع ہے۔

دریافت

، 1970: (نوکنڈی) ، خام لوہا ،1967: بیرائٹس 1997: خام لوہا (دلبند) 1967: سیسہ اور زنک خضدار کے مغرب میں

انڈیکیٹڈ ذخائر/وسائل*

بیرائٹس:4․ 40 ملین ٹن؛ خام لوہا(نوکنڈی): 45 ملین ٹن؛ خام لوہا(دلبند):167 ملین ٹن؛ سیسہ اور زنک:80 ملین ٹن

پی پی ایل کی کاروباری شراکت

50 فیصد

اوسط یومیہ پیداوار**

بیرائٹس: کان کنی : 270 ٹن پسائی: 55 ٹن خام لوہا: کان کنی: 80-50 ٹن

* انڈیکیٹڈ ذخائر/وسائل وہ ذخائر ہیں جو معدنیات کی معاشیات کو اسکی کان کنی کی رفتار، خام دھات میں موجود اس کی مقدار کی پیمائش اور معیار کو کافی حد اعتماد کے ساتھ جانچنے کے لئے معاون ہوتے ہیں

** یومیہ پیداوار کے اعدادو شمار کو چھہ مہینوں جولائی تا دسمبر 2020 کے لئے اوسط کیا گیا ہے