پی پی ایل کے سالانہ اجلاسِ عام میں 20 فیصد نقد منافع منقسمہ کی منظوری

پی پی ایل کے سالانہ اجلاسِ عام میں 20 فیصد نقد منافع منقسمہ کی منظوری

کراچی، 26 اکتوبر2021ء: پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کا 70واں سالانہ اجلاسِ عام 25 اکتوبر کو آن لائن منعقد ہوا۔ اراکین نے آڈیٹر کی رپورٹ کے ساتھ 30 جون 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لئے مالی گوشواروں کی منظوری دی۔  پی پی ایل نے 52.4 ارب روپے کا منافع بعد از ٹیکس درج کرایا جو کہ کمپنی  کی تاریخ کادوسرا سب سے زیادہ  منافع ہے ۔ساتھ ہی عمومی شئیرز پر 20 فیصد  اور  تبدیل پزیر  ترجیحی  شیئرزپر 15 فیصد کےحتمی منافع منقسمہ کی منظوری بھی دی گئی۔

پی  پی ایل   کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکے چیئرمین شہاب رضوی نے اپنے افتتاحی خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی  کہ  کوویڈ-9 1وبا کی وجہ سے عالمی مندی کے باوجود پی پی ایل نے 2020-21 کے دوران زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بورڈ    کمپنی کی حکمت عملی اور آپریشنز کی گورننس اور نگرانی میں مصروف  اورمکمل طور پر پُرعزم ہے ۔ انہوں نے    کمپنی کے عملے کے ساتھ  ساتھ تمام شراکت داروںکی استقامت اور مشکل وقتوں میں کمپنی کا ساتھ دینے کے عزم پر شکریہ ادا کیا۔

ایم ڈی اور سی ای او پی پی ایل معین رضا خان نے کہا کہ اگرچہ کوویڈ-19 کی عالمی وبا نے کاروباری اداروں کو بری طرح متاثر کیا ہے لیکن تقریبا دو سال تک اس  وبا   کے منڈلاتے سائے میں کام کرتے ہوئے کمپنی نے نہ صرف قومی گرڈ کو بلا تعطل توانائی پہنچانے میں کامیاب ہو کر قابل ذکر لچک کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ   ابوظہبی  بولی راؤنڈمیں دریافتی  بلاک کے حصول  کا تاریخی  سنگ میل  بھی  حاصل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ" پی پی ایل نے ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں ملک کے پہلے دریافتی بلاک کو حاصل کرنے کے لئے 'چار بڑی' قومی ای پی کمپنیوں پر مشتمل کنسورشیم کی قیادت کی ۔ "الحمدللہ، کمپنی نے اپنی تاریخ میں دوسرا سب سے زیادہ بعد از ٹیکس منافع کمایا۔ساتھ ہی ملک میں گردشی قرضے کے بڑھتے ہوئے مسئلے کے تناظر میں صارفین کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے کے نتیجے میں صارفین سے وصولیوں کو بہتر بنانے میں بھی کامیاب رہے۔"

 

پی پی ایل کا 2020-21 کے دوران پیداواری حصہ   یومیہ 852 ایم ایم ایس سی ایف گیس کے مساوی رہا ۔پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کمی آئی ہے جوکندھ کوٹ سے جینکوII کی نمایاں طور پرگیس کی کم خریداری کی وجہ سے ہے۔ بہرحال، کمپنی نے  مؤثر فیلڈ ڈویلپمنٹ سرگرمیوں کےذریعے 108 فیصدذخائر کی بازیابی کا تناسب حاصل کیا۔

 

بیناری X-1، شاہ بندر بلاک اور ہدف  X-1 سمیت  گمبٹ سا ؤتھ میں جی پی ایف IV کے دوسرے مرحلے  سے  پیداوار کا آغاز ہو چکا ہے جس سےتوانائ کی  رسد کےسلسلے میں مجموعی طور پریومیہ  ~35 ایم ایم ایس سی ایف گیس شامل ہوئی۔ علاوہ ازیں ،پی پی ایل نے سات پیداواری کنوؤں کی کھدائی کی جن میں سے تین آپریٹڈ اور چار پارٹنر آپریٹڈ فیلڈز میں تھے۔  کمپنی مستقبل قریب میں ڈھوک سلطان آئل ہینڈلنگ اورظفیر پروسیسنگ سہولت سے پیداوار کے آغاز کے ذریعے اپنے پیداواری حصے کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ موجودہ پرانی فیلڈ ز  سے پیداوارکو بہتر بنانےکے لئےکوشاں ہے۔

 

کمپنی کی دریافتی کوششیں روایتی اور سرحدی علاقوں میں دریافت کے لئے کھدائی  کے ذریعے زخائر میں کمی کوپوراکرنے پر مرکوز رہیں۔ چھ دریافتی  کنوئیں یعنی تین کمپنی آپریٹڈ اور تین پارٹنر آپریٹڈ علاقوں میں کھودے گئے۔ بلوچستان کے علاوہ سندھ میں بھی کھپرو ایسٹ X-1 ، کھپرو ایسٹ بلاک میں کھدائی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پارٹنر آپریٹڈ ٹل بلاک میں ایک دریافت مامی خیل ساؤتھ -1 کی گئی۔

 

پی پی ایل کی تنوع کی حکمت عملی کے بارے میں بات کرتے ہوئے - جس کا مقصد گردشی قرضوں میں اضافے کے پس منظر میں آمدنی میں خطرے کودورکرنا ہے- معین رضا خان نے بتایا کہ بیرائٹ، لیڈ اور زنک منصوبے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے  جومائیننگ کے شعبے میں پی پی ایل کی آپریٹڈ کمپنی ،بولان مائننگ انٹرپرائزز(بی ایم ای) کے ذریعے جلد ہی عمل میں لایا جائے گا۔ بی ایم ای، پی پی ایل اور حکومت بلوچستان کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ پی پی ایل نے بلوچستان کے دو بلاکس میں مائننگ کے حقوق کے حصول کے لئے اظہار دلچسپی پیش کی ہے۔ جسکا مقصدآئندہ طویل مدت میں کمپنی کے منافع کا ایک اہم حصہ     

  بننا ہے۔

 

کوویڈ-19 کی وبا کے  پس منظر میں عملے اور ٹھیکیداروں کی صحت اور تحفظ کو ترجیح دی گئی ۔ گھر اور دفتر سے متبادل کام کے ساتھ تحفظ کے اعلیٰ پیمانے پر سختی سے عمل درآمد کیا گیا۔ پی پی ایل نےاپنے  عملےاور ان کے  زیر کفالت افراد اور ٹھیکیداروں  کے عملےسمیت ملک بھر میں مختلف افراد کے لئے    اپنی موبائل ویکسینیشن ٹیموں اور غیر سرکاری تنظیموں کے توسط سے ویکسینیشن مہم کا اہتمام کیا ہے جس سے تقریباً125000سے زائد  افرادتک رسائی ہوگی۔

 

معین رضا خان نے بتایا کہ پی پی ایل نے 2020-21 کے دوران کاروباری  اور  شہری علاقوں میں مستحق آبادیوں کے لئے ضرورت پر مبنی، طویل مدتی ترقیاتی منصوبوں کو چلانے کے لئے  2 ارب سے زائد روپے کا عطیہ دیا ہے جو کہ پی پی ایل کے لئے اب تک کا سب سے بڑا سالانہ سماجی بھلائی کا عطیہ ہے ۔ اس حوالے سے ، پی پی ایل لگاتار15 سالوں  سے سب سے زیادہ عطیات دینے والی کمپنی کی حیثیت سے اعلیٰ کاروباری فیاضی کا ایوارڈ حاصل کر رہی ہے۔

 

مستقبل میں پی پی ایل سرحدی/ آف شور  علاقوں اور بین الاقوامی دریافتی بلاکس کے ذریعے غیر دریافت شدہ ذخائر سے استفادہ حاصل  کرنے کے ساتھ ساتھ دریافتی رقبے کو وسعت دینے کے لئے  ملک کے اندر اور باہربولی کے مرحلوں  میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ فارم ان/آؤٹ کے مواقع کوحاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ پی پی ایل اپنی تنوع کی حکمت عملی کےتحت توانائی کے شعبے خصوصا مڈِ اسٹریم تیل اور گیس شعبے میں کاروباری امکانات کی تلاش بھی جاری رکھے گی  جبکہ بلوچستان میں صنعتی پیمانے پر مائننگ کے کاموں کو وسعت دے گی جو دنیا کے  معدنیات سے بھرپور ، میٹالو جینک خطے میں سے ایک  ہے ۔