پی پی ایل نےCOVID-19 کے باوجودکاروباری تسلسل کو یقینی بنایا 

پی پی ایل نےCOVID-19 کے باوجودکاروباری تسلسل کو یقینی بنایا 

پی پی ایل نےCOVID-19 کے باوجودکاروباری تسلسل کو یقینی بنایا 


کراچی،2 ستمبر2020 : COVID-19کی عالمگیر وباء کے دوران، جب کاروباری کاروائیوں میں رکاوٹ کے باعث بہت سارے کاروبار متاثر ہوئے، پاکستان پیٹرولئیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے توانائی    کی  قومی ضرورت کو پوراکرنے کے لئے اپنی آپریٹڈفیلڈز سے پیداوار میں تقریباً صفر کمی کے ساتھ فراہمی کو یقینی بنا کرایک اہم سنگ ِ میل حاصل کیا۔ جسے وزارت اور صنعت کے شراکت داروں کی جانب سے   بہت زیادہ سراہا گیا۔دراصل، پی پی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور وزارت ِ توانائی کی جانب سے کمپنی کے امور کے لئے تعاون کی بدولت کمپنی کو اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کا موقع ملا ہے۔ 

عالمگیر وباء کی وجہ سے درپیش مشکلات  کے باوجود، جس میں 170 ملازمین بھی COVID-19 سے متاثر ہوئے، ان میں سے زیادہ تر صحت یاب ہوچکے ہیں اور صرف6 فعال کیسز ہیں، کمپنی نے اپنے ملازمین اور ٹھیکیداروں کی صحت اورحفاظت پر سمجھوتہ کئے بغیر کاروباری تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

پی پی ایل کے ایم ڈی و سی ای او معین رضا خان نے کہا "یہ ہمارے عملے اور سینئیر انتظامیہ کے عزم، لگن اور جانفشانی ایک کہانی ہے، جس کا مظاہرہ انہوں نے ایسے غیر معمولی حالات سے نمٹنے کے لئے کیا،       جو پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے تھے۔اپنے عملے اور ٹھیکیداروں کی صحت اور حفاظت پر سمجھوتہ کئے بغیر کاروباری کاروائیوں کوبرقرار رکھنا حقیقی چیلنج تھا۔تاہم، گزشتہ پانچ ماہ کے دوران، ہم نے اپنی دریافتی وپیداواری  سرگرمیوں میں کوئی کمی لائے بغیر کاروباری امور کو برقرار رکھنے کے لئے تمام پہلو ؤں میں قابل ِ ذکرکارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔"  

ٹیکنالوجی اور مواصلاتی ذرائع کے موئثر استعمال اور عملے بالخصوص اُن لوگوں کی جو متعلقہ خدمات فراہم کرنے کے لئے براہ راست ذمہ دار ہیں، بشمول طبّی خدمات، معیار، صحت، تحفظ و ماحول، ایڈمنسٹریشن،    ہیومن ریسورسز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پروکیورمنٹ کے شعبہ جات کے موئثر ٹیم ورک نے اس کامیابی کوممکن بنایا۔ 
 
ملازمین کی حفاظت اور کاروباری سرگرمیوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے اہم کوششوں میں COVID-19 سے نمٹنے کے لئے  قبل از وقت  معیاری آپریٹنگ طریقہ ء کار(ایس او پی) کی  تیاری اور تمام  لوکیشنزمیں ان پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ سخت نگرانی شامل تھی۔ اس مقصد کے لئے، COVID-19 کی صورتحال سے باخبر رکھنے کی غرض سے عملے کے لئے مستقل آگاہی نشستیں رکھی گئیں اور پیغامات    دئیے گئے۔ماسک پہننے اور ہاتھوں کو سینیٹائزرز سے بار بار صاف کرنے کے ساتھ ساتھ دفاتر کو باقائدگی سے جراثیم سے پاک کرانے اور سماجی فاصلے کے اصولو ں کی بھی سختی سے پاسداری کرائی گئی۔

COVID-19 کے ایس او پی کے نفاز کے ساتھ ساتھ کاروباری امور کو باقائدگی سے جاری رکھنے کی خاطرعملے کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے، فیلڈ کے عملے کی روٹیشن کو بہتر بنایا گیا۔ہیڈ آفس او ر      اسلام آباد کے دفاتر کے عملے نے ابتدائی چند ماہ کے دوران بلا تعطل 24/7 رابطے میں رہتے ہوئے گھروں سے کام کیا۔

تمام اندرونی اور بیرونی میٹنگز بشمول بورڈ اور متعلقہ کمیٹیوں کے ساتھ ساتھ پروکیورمنٹ کمیٹی کے اجلاسوں کو عملی طور پر مائیکرو سافٹ ٹیمز، زوم اور بلوجینز پر منعقد کیا گیاتھا۔ اس کے علاوہ، ڈیجیٹل دستخطوں 
کے ذریعے محفوظ اور بحفاظت منظوریوں کو یقینی بنایاگیا۔

اہم کاروباری امور میں کسی رکاوٹ سے بچانے کے لئے پروکیورمنٹ کے عمل کو بہت فعال طریقہء کار سے چلایا گیا۔

پاکستان بھر میں، دور دراز کے دشوارگزار علاقوں میں 48 دریافتی اثاثوں اور 59 فیلڈزمیں، جن میں سے ہر ایک منفردسماجی۔ثقافتی۔سیاسی خصوصیات کے حامل ہے، ان میں COVID-19 کے پھیلاؤ    کو روکنے کی خاطر ' نئے معمول' کو یقینی بنانے کے لئے نئے ادارہ جاتی معیار کو لاگو کرنا اتنا آسان نہ تھا۔علاوہ ازیں، مجازی طریقہء کار سے دفتری امور کی انجام دہی بھی ملازمین کے لئے ایک منفرد تجربہ تھا   جس میں انہیں بجلی کی عدم دستیابی اور رابطے منقطع ہونے کے مسائل کا سامنا بھی تھا۔اس کے باوجود، عملے نے اس چیلنج پر نہ صرف قابو پایا بلکہ توقعات سے بڑھ کرکارکردگی کا مظاہر ہ کیا۔

اس کے نتیجے میں پی پی ایل اپنی فیلڈ سے ہائیڈرو کاربن کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے قابل رہی۔ تاہم ملک گیر سطح پر تیل کیطلب میں کمی کی وجہ سے کھپت میں کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں ملک میں 
؎تیل و گیس دونوں کی پیداوار میں کمی کی  گئی، ان میں زیادہ تر پارٹنر آپریٹڈ اثاثے شامل تھے۔ 

اس کے باوجود، پی پی ایل نے پیداوار کو اس طرح منظم کیا کہ تیل و گیس دونوں کی پیداوار میں توازن برقرار رہے۔